Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں تجھ پہ کر نہیں سکتا نثار اور چراغ

علی شیران

میں تجھ پہ کر نہیں سکتا نثار اور چراغ

علی شیران

MORE BYعلی شیران

    میں تجھ پہ کر نہیں سکتا نثار اور چراغ

    ہوائے لمس کے جھونکے نہ مار اور چراغ

    اٹھا کے طاق سے اک روز پھینک دے گا کوئی

    مرا وجود ترا انتظار اور چراغ

    سفر کو یاد رہے گا ہمارا رخت سفر

    یہ سرخ آبلے گرد و غبار اور چراغ

    تو جان لینا کہ پھر امتحان دوستی ہے

    اگر بجھایا گیا ایک بار اور چراغ

    تری جدائی میں اک دوسرے کو تکتے ہیں

    تمام رات رخ اشک بار اور چراغ

    وجود وقت پہ تزئین شب کے زیور ہیں

    ہماری نیند حسیں خواب زار اور چراغ

    قدیم وقتوں سے اک دوسرے کے یار ہیں یہ

    کبھی بچھڑ نہیں سکتے مزار اور چراغ

    سماں بناتے ہیں شب کا سفید چہروں پر

    سیاہ رنگ کے گہرے حصار اور چراغ

    نوید صبح کے امکاں میں چل بسے دونوں

    شب شکست کا گریہ گزار اور چراغ

    شب سکوت میں شیرانؔ محو رقص ہیں سب

    دھواں اندھیرا ہوائے خمار اور چراغ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے