میں ان کو کبھی حد سے گزرنے نہیں دوں گا
میں ان کو کبھی حد سے گزرنے نہیں دوں گا
اس ترک تعلق کو میں چلنے نہیں دوں گا
تم لاکھ اچھالا کرو الفاظ کے شعلے
فردوس محبت کو میں جلنے نہیں دوں گا
کرنا ہی پڑے چاہے صبا سے مجھے سازش
میں آپ کے گیسو کو سنورنے نہیں دوں گا
مایوس نگاہوں سے تم آئینہ نہ دیکھو
میں اپنی نگاہوں کو بدلنے نہیں دوں گا
باریک سہی لاکھ کسی شوخ کا آنچل
نظروں کو میں شیشے میں اترنے نہیں دوں گا
جب اس کی بچھڑتے ہوئے بھر آئیں گی آنکھیں
کس طرح میں ساون کو برسنے نہیں دوں گا
وہ چاہے علیمؔ اب کبھی آئیں کہ نہ آئیں
تا عمر میں پلکوں کو جھپکنے نہیں دوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.