Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس کا نام گھلے پانیوں پہ لکھتا کیا

اختر ہوشیارپوری

میں اس کا نام گھلے پانیوں پہ لکھتا کیا

اختر ہوشیارپوری

میں اس کا نام گھلے پانیوں پہ لکھتا کیا

وہ ایک موج رواں ہے کہیں پہ رکتا کیا

تمام حرف مرے لب پہ آ کے جم سے گئے

نہ جانے میں نے کہا کیا اور اس نے سمجھا کیا

سبھوں کو اپنی غرض تھی سبھوں کو اپنی بقا

مرے لیے مرے نزدیک کوئی آتا کیا

ابھرتا چاند مرا ہم سفر تھا دریا میں

میں ڈوبتے ہوئے سورج کو مڑ کے تکتا کیا

پرندے گھر کی منڈیروں پہ آ کے بیٹھ گئے

میں اجنبی تھا اشارہ کوئی سمجھتا کیا

فراق و وصل تو تصویریں ان کے نام کی ہیں

میں ان میں رنگ کسی کے لہو سے بھرتا کیا

میں اپنے گھر میں نہیں تھا مگر کہیں بھی نہ تھا

ادھر سے مجھ کو گزرتے کسی نے دیکھا کیا

تمام شہر رواں ہے مرے تعاقب میں

میں آپ کیا مرے گھر کی طرف کو رستا کیا

یہ روشنی کبھی پہلے نہ تھی یہاں اخترؔ

ستارہ رات کی پلکوں پہ کوئی چمکا کیا

مأخذ :
  • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 365)
  • Author : Mushfiq Khawaja
  • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
  • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے