Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس کے وصل سے جاگا تو سلسلہ تھا وہی

تاجدار عادل

میں اس کے وصل سے جاگا تو سلسلہ تھا وہی

تاجدار عادل

MORE BYتاجدار عادل

    میں اس کے وصل سے جاگا تو سلسلہ تھا وہی

    کہ ہجر اس کا تھا ویسا ہی مرحلہ تھا وہی

    دکان شیشہ گراں بھی سجائی تھی اس نے

    تمام شہر میں پتھر بھی بانٹتا تھا وہی

    مجھے گمان کے سب راستے اسی نے دیے

    مرے یقیں کے دیے بھی جلا رہا تھا وہی

    وصال اس کا برتنا تھا ہجر لکھنا بھی

    کہ تیز دھوپ میں بارش کا راستہ تھا وہی

    پرندے دھوپ کی شدت سے گھر کے آنگن میں

    پلٹ کے آئے تو دیکھا کہ مسئلہ تھا وہی

    وہ اک یقین سے جاتا تھا چھوڑ کر مجھ کو

    نباہنے کا مگر دل میں حوصلہ تھا وہی

    نئے وصال کے موسم میں جو بدن بھیگا

    ہجوم ہجر میں دیکھا تو جل رہا تھا وہی

    میں جس کی راہوں سے واپس پلٹنے والا تھا

    نظر اٹھائی تو اک روز آ رہا تھا وہی

    میں اپنے خوابوں کی دستک سے جاگ اٹھا عادلؔ

    بہت سی راتیں تھیں اور سب میں رت جگا تھا وہی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    تاجدار عادل

    تاجدار عادل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے