Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس کی آنکھ میں آنسو نہ دیکھ پاؤں گا

عرفان جعفری

میں اس کی آنکھ میں آنسو نہ دیکھ پاؤں گا

عرفان جعفری

MORE BYعرفان جعفری

    میں اس کی آنکھ میں آنسو نہ دیکھ پاؤں گا

    وہ ایک بوند بھی رویا تو ڈوب جاؤں گا

    بہار آئے تو شاید وہ بھول جائے مجھے

    میں اپنے صحن میں پودا مگر لگاؤں گا

    وہ جس کو زخم مرے یاد کرتے رہتے ہیں

    اسی کو ڈھونڈ کے پھر زندگی میں لاؤں گا

    وہ میری صبح کا سورج بنے بنے نہ بنے

    میں اس کی شب میں ستاروں سا جگمگاؤں گا

    اب اپنے آپ سے اک ضد سی ہو گئی ہے مجھے

    میں زخم کھاؤں گا تڑپوں گا مسکراؤں گا

    میں جس کی ذات سے کچھ معتبر سا لگتا ہوں

    اسی کے حق میں دعاؤں کے در سجاؤں گا

    مرا وجود عجب پتھروں کی زد پر ہے

    اگر میں سر نہ جھکاؤں تو ٹوٹ جاؤں گا

    میں جانتا ہوں تجھے میری شام یاد نہیں

    میں انتظار کی شمعیں مگر جلاؤں گا

    مری گرفت میں جگنو بھی آ نہیں پاتے

    میں اس کے واسطے تارے کہاں سے لاؤں گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے