میں اس کی آنکھ میں آنسو نہ دیکھ پاؤں گا
میں اس کی آنکھ میں آنسو نہ دیکھ پاؤں گا
وہ ایک بوند بھی رویا تو ڈوب جاؤں گا
بہار آئے تو شاید وہ بھول جائے مجھے
میں اپنے صحن میں پودا مگر لگاؤں گا
وہ جس کو زخم مرے یاد کرتے رہتے ہیں
اسی کو ڈھونڈ کے پھر زندگی میں لاؤں گا
وہ میری صبح کا سورج بنے بنے نہ بنے
میں اس کی شب میں ستاروں سا جگمگاؤں گا
اب اپنے آپ سے اک ضد سی ہو گئی ہے مجھے
میں زخم کھاؤں گا تڑپوں گا مسکراؤں گا
میں جس کی ذات سے کچھ معتبر سا لگتا ہوں
اسی کے حق میں دعاؤں کے در سجاؤں گا
مرا وجود عجب پتھروں کی زد پر ہے
اگر میں سر نہ جھکاؤں تو ٹوٹ جاؤں گا
میں جانتا ہوں تجھے میری شام یاد نہیں
میں انتظار کی شمعیں مگر جلاؤں گا
مری گرفت میں جگنو بھی آ نہیں پاتے
میں اس کے واسطے تارے کہاں سے لاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.