میں اس کی بات کے لہجے کا اعتبار کروں
میں اس کی بات کے لہجے کا اعتبار کروں
کروں کہ اس کا نہ میں آج انتظار کروں
میں صرف سایہ ہوں اپنا مگر یہ ضد ہے مجھے
کہ اپنے آپ کو خود سے الگ شمار کروں
عجب مزاج ہے اس کا بھی چاہتا ہے کہ میں
بطور وضع فقط خود کو اختیار کروں
میں اک اتھاہ سمندر ہوں اس خیال میں غرق
کہ ڈوب جاؤں میں خود میں کہ خود کو پار کروں
خود اپنے آپ سے ملنے کے واسطے پہلے
میں اپنے آپ کو دریا سے آبشار کروں
میں اس کی دھوپ ہوں جو میرا آفتاب نہیں
یہ بات خود پہ میں کس طرح آشکار کروں
کسی قدیم کہانی میں ایک مدت سے
وہ سو رہا ہے کہ میں اس کو ہوشیار کروں
پھر ایک آس کی چلمن سے عمر بھر لگ کے
خود اپنے پاؤں کی آہٹ کا انتظار کروں
- کتاب : Goonj (Pg. 39)
- Author : Aziz Bano Darab Wafa
- مطبع : Educational Book House, Aligarah (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.