Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اسے دیکھوں بھلا کب مجھ سے دیکھا جائے ہے

ٹی این راز

میں اسے دیکھوں بھلا کب مجھ سے دیکھا جائے ہے

ٹی این راز

MORE BYٹی این راز

    میں اسے دیکھوں بھلا کب مجھ سے دیکھا جائے ہے

    حسن کی لائٹ سے میری آنکھ چندھیا جائے ہے

    جب سے بیوٹی پارلر سے ہو کے آیا وہ حسیں

    سانپ کی مانند اس کی زلف بل کھا جائے ہے

    آدمی کی جب نظر میں قدر کھو دے آدمی

    بکرے کے بدلے میں اس کا سر بھی جھٹکا جائے ہے

    وہ جو آ جائیں مری میت پہ رونے کے لئے

    خود بخود میرا کفن چہرے سے سرکا جائے ہے

    میٹ کھانے کا انہیں پکنک میں بھی چسکہ ہے کیا

    کار کے بونٹ پہ بیٹھا ساتھ مرغا جائے ہے

    رنگ کھل جائے ہیں ان کے گال پر ہولی کے دن

    پینٹ کالا بھی اگر ہو رخ پہ کھلتا جائے ہے

    ہے نگر میں آدمی کا ڈنگروں کا سا چلن

    ہر سڑک کے کھمبے سے وہ پیٹھ کھجلا جائے ہے

    کس بھروسے لیڈری کا دم بھروں میں آج کل

    خاص چمچہ تھا جو میرا وہ بھی کترا جائے ہے

    تیز سانسیں چل رہی ہوں حسن کی گرمی سے جب

    اچھے اچھے عاشقوں کا دم بھی گھٹتا جائے ہے

    تھان پر خچر کے میں نے اونٹ باندھا تھا جو کل

    رنگ اس پر وہ چڑھا کہ ہنہناتا جائے ہے

    یہ سلیقہ خوب دیکھا رازؔ نے کل بزم میں

    جو نہ پیتا ہو اسی پر جام ڈالا جائے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے