میں اٹھا رکھوں نہ کچھ ان کے لیے
میں اٹھا رکھوں نہ کچھ ان کے لیے
یہ حسیں مل جائیں دو دن کے لئے
وعدۂ فردا کے سچے مل گئے
اب اٹھا رکھوں میں کس دن کے لئے
کل کے وعدے پر نہ دے وہ مے فروش
جس نے توڑے ہم سے گن گن کے لئے
قورمہ مرغ سحر کا وصل میں
بھیج دیتا ہوں موذن کے لئے
یہ نہ کہنے کو ہو بے گنتی دیئے
میں نے بوسے ان کے گن گن کے لیے
منہ جھلسنے کو خزاں کا عندلیب
آشیاں میں بیٹھے ہیں تنکے لئے
مے کشو واعظ مرے سر ہو گیا
کوئی تدبیر اس پڑھے جن کے لیے
یہ ریاضؔ ان کے بہت تھے منہ لگے
اٹھ رہا کیا آج کچھ دن کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.