میں وہ دریا ہوں چڑھا ہو جو اترنے کے لئے
میں وہ دریا ہوں چڑھا ہو جو اترنے کے لئے
جی رہا ہوں میں یہاں ہم زاد مرنے کے لئے
چائے خانے کی نشستوں پر جریدوں کے ورق
پیڑ سے پتے جھڑے اڑنے بکھرنے کے لئے
ایک میں مد مقابل وسعت آفاق میں
اور ساری طاقتیں گمراہ کرنے کے لئے
حافظہ ویران ہونے کے لئے آباد تھا
نام کچھ ہونٹوں پہ آئے تھے بسرنے کے لئے
کارخانوں کو چلے انبوہ در انبوہ لوگ
جانور نکلے چراگاہوں میں چرنے کے لئے
روشنی میں خوف کا احساس تک ہوتا نہیں
کر دیا ہے آف ٹیبل لیمپ ڈرنے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.