Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں یہ دیکھ کے بھی رکا نہیں کہ غبار تھا

غلام مرتضی راہی

میں یہ دیکھ کے بھی رکا نہیں کہ غبار تھا

غلام مرتضی راہی

MORE BYغلام مرتضی راہی

    میں یہ دیکھ کے بھی رکا نہیں کہ غبار تھا

    مجھے راستے کا پتہ نہیں کہ غبار تھا

    وہ ہجوم سا جو امڈ پڑا تھا مرے لیے

    مجھے دیکھنے کو ملا نہیں کہ غبار تھا

    مری رفعتیں مجھے یک بیک نہ سمجھ سکیں

    کہیں منکشف میں ہوا نہیں کہ غبار تھا

    مرے سائے کو نہ درخت تھے نہ عمارتیں

    مجھے آسماں کا پتہ نہیں کہ غبار تھا

    کئی بار میرے قریب سے وہ گزر گیا

    مجھے پھر بھی کوئی گلہ نہیں کہ غبار تھا

    کبھی پاؤں رکھا تو پھونک کر کہ نہ اٹھ سکے

    کبھی تولے پر تو اڑا نہیں کہ غبار تھا

    مجھے ٹھوکروں نے گرا دیا تو پتہ چلا

    کوئی سامنے سے ہٹا نہیں کہ غبار تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے