میں یہ کب کہتا ہوں کمبخت انہیں یاد نہ کر
میں یہ کب کہتا ہوں کمبخت انہیں یاد نہ کر
شیون و آہ مگر اے دل ناشاد نہ کر
درد سینے میں نہاں رہ کے اثر رکھتا ہے
ہم نشیں تک سے بیاں حسن کی بیداد نہ کر
اپنی آنکھوں کو نہ خوں نابہ فشاں ہونے دے
مفت میں لعل خدا داد کو برباد نہ کر
پھونک دے نغمۂ جاں سوز سے سامان قفس
بلبل تفتہ جگر شکوۂ صیاد نہ کر
لطف جینے کا ہے جب ہی کہ دل مست خودی
آسماں تک سے یہ کہہ دے مری امداد نہ کر
عقل و جذبات کو رکھ تابع فرماں اپنے
اس کو سر پر نہ چڑھا اور انہیں آزاد نہ کر
یاس میں پھوڑ کے سر مرتے ہیں کم ظرف امیںؔ
ظرف عالی ہے ترا بیعت فرہاد نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.