Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں یہ نہیں کہتی کہ مجھے یاد کیا کر

جینا قریشی

میں یہ نہیں کہتی کہ مجھے یاد کیا کر

جینا قریشی

MORE BYجینا قریشی

    میں یہ نہیں کہتی کہ مجھے یاد کیا کر

    چپ چاپ برستی ہوئی بارش کو سنا کر

    دستک مرے دروازے پہ مت ایسے دیا کر

    سو بار کہا ہے کہ ہوا دھیرے چلا کر

    کہتا ہے یہ آئینہ مجھے نظریں چرا کر

    نم دیدہ مجھے دیکھ کے مت ایسے ہنسا کر

    ہو جائے نہ کچھ اور اداسی میں اضافہ

    تو خود سے مری مان ذرا کم ہی ملا کر

    سرگوشی نہ کر ایسے ہوا کان میں میرے

    تو لہجے میں اس کے نہ مرا نام لیا کر

    جاری ہو مرے سینے میں سانسوں کا تسلسل

    رکھ ہاتھ مرے ٹھہرے ہوئے قلب پہ آ کر

    پھر دل میں ترے نام کی پڑتی ہیں دھمالیں

    ہوتی ہے مری روح بھی خوش خاک اڑا کر

    گھونگھٹ کبھی چہرے سے اٹھاتے ہی نہیں ہو

    ملتے ہو کہیں سارے حجابات اٹھا کر

    کرتا ہے وہ پھر رقص سر بزم مسلسل

    رکھ دیتے ہو ذی ہوش کو دیوانہ بنا کر

    سورج کو بجھا دیتے ہو تم شام سے پہلے

    اور دل سے یہ کہتے ہو کہ دن رات جلا کر

    لگتا ہے کبھی دور بہت دور ہو مجھ سے

    لگتا ہے کہ چھو لوں گی کبھی ہاتھ بڑھا کر

    میں چادر تطہیر کا دیتی ہوں وسیلہ

    رکھ لینا مرے عیبوں کو دنیا سے چھپا کر

    اوقات بھی مٹی ہے تری ذات بھی مٹی

    تو خاک ہے مت خاک پہ اترا کے چلا کر

    آئے گا بھلا کون ترے پیچھے اے پاگل

    مت راہوں میں جیناؔ تو ٹھٹھک کر یوں رکا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے