میں یوں تو ایک چھوٹا سا دیا ہوں
مگر رخ پر ہوا کے جل رہا ہوں
مری جانب توجہ کون دے گا
ہوں آئینہ مگر ٹوٹا ہوا ہوں
نوازش ایسی کی ہے دوستوں نے
میں اپنے سائے سے اب ڈر رہا ہوں
تمہی کرتے ادا رسمیں وفا کی
تو میں تسلیم کرتا بے وفا ہوں
زمیں پر آ گیا ہوں آسماں سے
انا کی رو میں جب بھی میں بہا ہوں
ترا برتاؤ جو ہو سب گوارا
تجھے حد سے زیادہ چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.