میں یوں تو خواب کی تعبیر سوچتا بھی نہیں
میں یوں تو خواب کی تعبیر سوچتا بھی نہیں
مگر وہ شخص مرے رت جگوں کا تھا بھی نہیں
مرا نصیب وہ سمجھا نہ بات اشاروں کی
مرا مزاج کہ میں صاف کہہ سکا بھی نہیں
بڑی گراں ہے مری جاں یہ کیفیت مت پوچھ
کہ ان لبوں پہ گلہ بھی نہیں دعا بھی نہیں
یہ زندگی کے تعاقب میں روز کا پھرنا
اگرچہ اس طرح جینے کا حوصلہ بھی نہیں
یہ بے نیاز طبیعت یہ بے خودی کے رنگ
ہم اپنے آپ سے خوش بھی نہیں خفا بھی نہیں
اس ایک شکل کو جس دن سے کھو دیا ہے اسدؔ
مرے دریچے سے اب چاند جھانکتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.