میں زبان خلق پر اک زمزمہ بن جاؤں گا
میں زبان خلق پر اک زمزمہ بن جاؤں گا
اس طرح بکھروں گا میں کہ قافلہ بن جاؤں گا
شب کی تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہ پاؤ گے
میں تمہارے واسطے اک مسئلہ بن جاؤں گا
گرد ماضی سے نکل کر حال و مستقبل کے بیچ
آتی جاتی لہر کا اک سلسلہ بن جاؤں گا
مجھ تک آ کر یوں گزر جانا تو کچھ آساں نہیں
ہر قدم پر دائرہ در دائرہ بن جاؤں گا
بے سکوں لمحات میں مجھ کو برت کر دیکھنا
میں سکون قلب کا اک واسطہ بن جاؤں گا
راستے مسدود ہوں تو میں تمہارے واسطے
ارتقائی منزلوں کا رابطہ بن جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.