میں زمیں پر میرے سر پر آسماں ٹہلا کیا
میں زمیں پر میرے سر پر آسماں ٹہلا کیا
ساتھ اپنے لے کے اپنا سائباں ٹہلا کیا
پاس رہ کر بھی رہے اک دوسرے سے اجنبی
خوف سا اک میرے ان کے درمیاں ٹہلا کیا
تک رہی ہے کتنی حسرت سے مری جنت مجھے
مجھ کو جانا تھا کہاں اور میں کہاں ٹہلا کیا
لوگ آثار قدیمہ کی طرح تکتے رہے
لکھ کے اک تختی پہ میں اردو زباں ٹہلا کیا
ایک سگریٹ کی طرح جب بجھ گئی یہ زندگی
مستؔ یادوں کا مری ہر سو دھواں ٹہلا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.