میں ذوق عبادت میں سجدوں سے نہیں واقف
میں ذوق عبادت میں سجدوں سے نہیں واقف
یا لوح و قلم واقف یا میری جبیں واقف
خامی کا کبھی یوں ہی احساس نہیں ہوتا
ٹھوکر نہ لگے جب تک ہم ہوتے نہیں واقف
درویشوں میں ہوتے ہیں کچھ اہل کرامت بھی
تم خاک نشینوں کی عظمت سے نہیں واقف
چہرے پہ نیا چہرہ ہم لوگ لگاتے کیوں
ہو جاتے اگر اصلی چہرے سے کہیں واقف
یہ علم رہا کس کو یہ پھول کھلے کیسے
ہے میری عرق ریزی یا سخت زمیں واقف
الفاظ کے شیشوں میں کیا عکس اتاریں ہم
جذبات کی شدت سے الفاظ نہیں واقف
خوبی سے نگینوں کی انجان ہیں ہم بیدلؔ
ہیرا ہے کہ پتھر ہے ہم اس سے نہیں واقف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.