میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھا
میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھا
پتہ چلا کہ میں اس رہ گزر میں تنہا تھا
خوشی تھی اس کی کہ سب ہی تھے شہر میں اپنے
غم اس کا تھا کہ میں پھر بھی نگر میں تنہا تھا
سمجھ سکے نہ مجھے وہ بھی جو تھے خود میرے
اداس یوں تھا کہ خود اپنے گھر میں تنہا تھا
نہ تھا کوئی مرا رہبر نہ کوئی میرا رفیق
میں زندگی کے اندھیرے سفر میں تنہا تھا
جہاں میں کہتا بھی کس سے میں دل کا اپنے درد
میں اس خرابۂ بے بام و در میں تنہا تھا
نہ تھا کوئی جو مصائب میں ساتھ دیتا مرا
ہمیشہ نرغۂ برق و شرر میں تنہا تھا
گھرا ہوا تھا میں اہل جہاں کے مجمع میں
مگر میں ہر نگۂ دیدہ ور میں تنہا تھا
تلاش زر میں مرے ساتھ بے شمار تھے لوگ
بہ ایں ہمہ میں خود اس شہر زر میں تنہا تھا
وہ اپنے دل میں تھا اک انجمن سجائے ہوئے
وہ جو کہ اہل جہاں کی نظر میں تنہا تھا
کوئی حلیف تھا میرا نہ کوئی میرا حریف
ولیؔ میں رزم گہہ خیر و شر میں تنہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.