Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھا

ولی الحق

میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھا

ولی الحق

MORE BYولی الحق

    میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھا

    پتہ چلا کہ میں اس رہ گزر میں تنہا تھا

    خوشی تھی اس کی کہ سب ہی تھے شہر میں اپنے

    غم اس کا تھا کہ میں پھر بھی نگر میں تنہا تھا

    سمجھ سکے نہ مجھے وہ بھی جو تھے خود میرے

    اداس یوں تھا کہ خود اپنے گھر میں تنہا تھا

    نہ تھا کوئی مرا رہبر نہ کوئی میرا رفیق

    میں زندگی کے اندھیرے سفر میں تنہا تھا

    جہاں میں کہتا بھی کس سے میں دل کا اپنے درد

    میں اس خرابۂ بے بام و در میں تنہا تھا

    نہ تھا کوئی جو مصائب میں ساتھ دیتا مرا

    ہمیشہ نرغۂ برق و شرر میں تنہا تھا

    گھرا ہوا تھا میں اہل جہاں کے مجمع میں

    مگر میں ہر نگۂ دیدہ ور میں تنہا تھا

    تلاش زر میں مرے ساتھ بے شمار تھے لوگ

    بہ‌‌ ایں ہمہ میں خود اس شہر زر میں تنہا تھا

    وہ اپنے دل میں تھا اک انجمن سجائے ہوئے

    وہ جو کہ اہل جہاں کی نظر میں تنہا تھا

    کوئی حلیف تھا میرا نہ کوئی میرا حریف

    ولیؔ میں رزم گہہ خیر و شر میں تنہا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے