مجبور شب کو صبح کا مختار دیکھ کر
مجبور شب کو صبح کا مختار دیکھ کر
حیراں ہے عقل وقت کی رفتار دیکھ کر
بیمار کو ہے آپ کے آنے کا انتظار
سب رو رہے ہیں حالت بیمار دیکھ کر
احباب کی تسلیاں خود زخم بن گئیں
گھبرا رہا ہوں کثرت غم خوار دیکھ کر
انجام فصل گل پہ ہے میری نگاہ دوست
خوں رو رہا ہوں رنگ چمن زار دیکھ کر
کس نے فلک کا چاند زمیں پر بچھا دیا
آیا خیال رہ گزر یار دیکھ کر
شبنم ہو جیسے دامن نرگس میں خندہ زن
سمجھا میں ان کی چشم گہر بار دیکھ کر
پھر میرے غور و فکر کی قسمت جگا بھی دے
مدت ہوئی ہے تجھ کو ضیا بار دیکھ کر
اخترؔ سکون دل کے سوا تھی ہر ایک شے
ہم لوٹ آئے رونق بازار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.