مجبور ہو گیا تو فضا میں بکھر گیا
مجبور ہو گیا تو فضا میں بکھر گیا
ماحول ایسا پایا کہ بے موت مر گیا
اک اجنبی کو راستہ بتلانا شہر کا
مجھ کو تمام گاؤں میں بدنام کر گیا
زندہ تھا وہ تو کوئی اسے پوچھتا نہ تھا
لیکن وہ جب مرا تو بڑا نام کر گیا
سچ بات بھی زباں سے کوئی بولتا نہیں
جیسے ہر ایک شخص کا احساس مر گیا
شعلے سے اب بھی اٹھتے ہیں اس خاک سے جمیلؔ
گھر کو جلے ہوئے تو زمانہ گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.