Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجروح آرزو کبھی میرا جگر نہ ہو

بیدل عظیم آبادی

مجروح آرزو کبھی میرا جگر نہ ہو

بیدل عظیم آبادی

MORE BYبیدل عظیم آبادی

    مجروح آرزو کبھی میرا جگر نہ ہو

    منت شناس تیر نظر دل اگر نہ ہو

    ممکن ہے یہ کہ ضبط کروں آنکھ تر نہ ہو

    ڈر ہے کہیں تراوش لخت جگر نہ ہو

    تیکھی نگہ سے دیکھ لیں خنجر اگر نہ ہو

    ممکن نہیں کہ تیر نظر کارگر نہ ہو

    دامن کو کیوں بچائے ہوئے جا رہے ہیں وہ

    پامال غم کی خاک سر رہ گزر نہ ہو

    انجان تم بنے رہو یہ اور بات ہے

    ایسا تو کیا ہے تم کو ہماری خبر نہ ہو

    بیمار غم ہے سوز الم کا پھنکا ہوا

    ہر قطرہ اشک سرخ کا ڈر ہے شرر نہ ہو

    ہیں سرفروش لذت راحت سے آشنا

    سردار کون ہے وہ جسے درد سر نہ ہو

    ایسا نشانہ چاہئے ناوک فگن مرے

    دل پر لگے جو تیر جگر کو خبر نہ ہو

    سرمایہ دار عیب وفا ہوں ازل سے میں

    کچھ غم نہیں مجھے جو متاع ہنر نہ ہو

    بیدلؔ کے دل سے زلف کا جاتا نہیں خیال

    یہ خانۂ خدا کسی کافر کا گھر نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے