مکاں اور بھی ہیں زماں اور بھی ہیں
مکاں اور بھی ہیں زماں اور بھی ہیں
ترے شوق کے رازداں اور بھی ہیں
لب شکوہ سنج محبت نہ گھبرا
ترے بزم میں ہم زباں اور بھی ہیں
در مے کدہ ہے اگر بند واعظ
خدا رکھے پیر مغاں اور بھی ہیں
اگر اک کماں کش نے نظریں چرائیں
تو دنیا میں ابرو کماں اور بھی ہیں
نہ اترائیں اوراق گل پر عنادل
کہ زیب چمن گل رخاں اور بھی ہیں
نہیں خاتم شوق فرہاد و مجنوں
طلب گار کوئے بتاں اور بھی ہیں
غزالان رم خوردہ و شوخ دیدہ
حسینان آہو وشاں اور بھی ہیں
بہت مت چہک قمریٔ سرو خوبی
گرفتار طوق گراں اور بھی ہیں
فقط ایک مظہر نہ تھا جان جاناں
عزیزو ابھی جان جاں اور بھی ہیں
لٹا دی مے خون دل پھر بھی نقویؔ
طلب گار رطل گراں اور بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.