Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکان دل میں دروازہ نہیں ہے

فاروق عادل

مکان دل میں دروازہ نہیں ہے

فاروق عادل

MORE BYفاروق عادل

    مکان دل میں دروازہ نہیں ہے

    کسی نے آپ کو دیکھا نہیں ہے

    مجھے تم سے کوئی شکوہ نہیں ہے

    ابھی تم نے مجھے سمجھا نہیں ہے

    ہمیں چاہیں نہ چاہیں ان کی مرضی

    محبت ہے یہ سمجھوتا نہیں ہے

    بہت سادہ ہے میری زندگانی

    میں تم پر جان اپنی وار دوں گا

    ابھی تم نے مجھے پرکھا نہیں ہے

    تمناؤں کا الجھاوا نہیں ہے

    گھر آیا ہے مری آنکھوں کا بادل

    ابھی یہ ٹوٹ کر برسا نہیں ہے

    یہ مانا مختصر ہے لاکھ لیکن

    ہماری زندگی دھوکا نہیں ہے

    میں صبح و شام کرتا ہوں تلاوت

    مجھے اب جان کا خطرہ نہیں ہے

    سبھی کے ساتھ اپنے اپنے غم ہیں

    یہاں پر کوئی بھی تنہا نہیں ہے

    وہی بچے مخالف ہو رہے ہیں

    بزرگوں نے جنہیں ٹوکا نہیں ہے

    اسے خوف الٰہی کس قدر ہے

    نہ جانے کب سے وہ سویا نہیں ہے

    ہم اپنی مرضی سے جیتے ہیں فاروقؔ

    کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے