Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا

ریاض مجید

مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    مکان دل سے جو اٹھتا تھا وہ دھواں بھی گیا

    بجھی جو آتش جاں زیست کا نشاں بھی گیا

    بہت پناہ تھی اس گھر کی چھت کے سائے میں

    وہاں سے نکلے تو پھر سر سے آسماں بھی گیا

    بڑھا کچھ اور تجسس جلا کچھ اور بھی ذہن

    حقیقتوں کے تعاقب میں میں جہاں بھی گیا

    رہے نہ ساتھ جو پچھتاوے بھی تو رنج ہوا

    کہ حاصل سفر عمر رائیگاں بھی گیا

    بچے ہوئے تھے تو ایک ایک لمحہ گنتے تھے

    بکھر گئے تو پھر اندازۂ زماں بھی گیا

    نشان تک نہ رہا اپنے غرق ہونے کا

    دکھائی دیتا تھا جو اب وہ بادباں بھی گیا

    بھرا تھا دامن خواہش تو حشر برپا تھا

    ہوا تہی تو پھر آوازۂ سگاں بھی گیا

    اب اس اداس حویلی سے اپنا کیا رشتہ

    مکیں کے ساتھ ہمارے لیے مکاں بھی گیا

    بساط دہر پہ شہ مات ہو گئی ہم کو

    ریاضؔ وہ بھی نہ ہاتھ آیا نقد جاں بھی گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے