مکاں ہے کسی کا سکونت کسی کی
مکاں ہے کسی کا سکونت کسی کی
مرا دل ہے اور ہے محبت کسی کی
جو واقف نہیں خود حقیقت سے اپنی
وہ کیا خاک جانے حقیقت کسی کی
یہاں ایک محتاج ہے دوسرے کا
یہاں ہے کسی کو ضرورت کسی کی
ادھر ہم پہ ظلم و ستم ٹوٹتے ہیں
ادھر ہے کسی پر عنایت کسی کی
جو ہونی ہے وہ ہو کے رہتی ہے اک دن
چلی ہے کہاں پیش قسمت کسی کی
سبب کیا ہے وہ مہر سے دیکھتے ہیں
سمجھتا ہوں آئی ہے شامت کسی کی
برے سے برا ہے وہ میری نظر میں
جو انسان کرتا ہے غیبت کسی کی
خدا نے ہمیں دی ہے ایسی طبیعت
کہ دیکھی نہ جاتی ہے آفت کسی کی
زباں اپنی قابو میں رکھی نہ جائے
تو جاتی ہے عزت کی عزت کسی کی
ہزاروں میں دو ایک ایسے بھی ہوں گے
کسی کی سی ہوگی شباہت کسی کی
نہ جب تک ہو قول و عمل میں تطابق
کرے گی اثر کیا نصیحت کسی کی
کرو جستجو اپنی منزل ملے گی
نہ بے کار جاتی ہے محنت کسی کی
یہی ہوتی آئی ہے بزم جہاں میں
ہے آمد کسی کی تو رخصت کسی کی
نہیں امتیاز بد و نیک مشکل
ٹپکتی ہے صورت سے سیرت کسی کی
نہ تن ہے ہمارا نہ جاں ہے ہماری
یہ سب کچھ ہے برترؔ امانت کسی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.