Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکاں کا بیٹھتا ہے دل یہ بات کہتے ہوئے

پونم پرکاش

مکاں کا بیٹھتا ہے دل یہ بات کہتے ہوئے

پونم پرکاش

MORE BYپونم پرکاش

    مکاں کا بیٹھتا ہے دل یہ بات کہتے ہوئے

    ستون تھک گئے ہیں چھت کا بوجھ سہتے ہوئے

    تمام رات بنیں گے محل نگاہوں میں

    تمام دن کو ہی پھر دیکھنا ہے ڈھہتے ہوئے

    ہزار مسئلے وابستہ تیری جان سے اور

    مری بھی کٹ رہی ہے الجھنوں میں رہتے ہوئے

    پھر اس نے کر ہی دی آخر حوالے لہروں کے

    خلاف جا رہی تھی ناؤ اس کے بہتے ہوئے

    زباں پہ کاش وہ آ جائے یک بہ یک ہی کبھی

    وہ رک گیا ہے جسے یک بہ یک ہی کہتے ہوئے

    میں اپنی آنکھ کا اے کاش کوئی اک آنسو

    کسی کی آنکھ سے دیکھوں کبھی تو بہتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے