Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکاں کہیں تو مقرر ہو لا مکاں کے لئے

ساحر دہلوی

مکاں کہیں تو مقرر ہو لا مکاں کے لئے

ساحر دہلوی

MORE BYساحر دہلوی

    مکاں کہیں تو مقرر ہو لا مکاں کے لئے

    نشاں کہیں تو معین ہو بے نشاں کے لئے

    ملا ہے جسم ہمیں امتیاز جاں کے لئے

    بشر وجود میں آیا ہے امتحاں کے لئے

    نگاہ وقف جمال و خیال محو جلال

    رہ فنا میں ہیں دو نقش پا نشاں کے لئے

    محیط عشق کی موجیں ہیں اضطراب و سکوں

    کہ مد و جزر بنے بحر‌ بیکراں کے لئے

    حضور قلب ہے سرمایۂ حیات دوام

    نفس ہے خضر مرا عمر جاوداں کے لئے

    مری نماز کو بہر وضو ہے جام طہور

    صلائے ساقئ کوثر ہے بس اذاں کے لئے

    ہمارے دل میں یقیں کو ملی ہے گنجائش

    کہ بس ہے وسعت کون و مکاں گماں کے لئے

    چلی جو ساحل عمر رواں سے کشتیٔ تن

    نفس سے کام مشیت نے بادباں کے لئے

    ہوا یہ شعلہ زبانی سے شمع کی روشن

    کہ موم ہو ہمہ تن آتشیں بیاں کے لئے

    مری نظر میں ہے اسم و صفت کی جلوہ گری

    زبان حال ہے شاہد مرے بیاں کے لئے

    کہا یہ رحمت باری نے ہے یہ حق سے بعید

    کہ وقف ہو کوئی جلوہ کسی مکاں کے لئے

    عیاں یہ حسن خود آرا کی خود نمائی ہے

    کہ نور عین ہے چشم جہانیاں کے لئے

    فروغ‌ علم سے روشن ہے شمع بزم سخن

    صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لئے

    بقائے ذات میں ہے ماسوا فنا ساحرؔ

    یہ دل پہ نقش ہے تعویذ حرز جاں کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے