Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکانوں کے نگر میں ہم اگر کچھ گھر بنا لیتے

نوین سی چترویدی

مکانوں کے نگر میں ہم اگر کچھ گھر بنا لیتے

نوین سی چترویدی

MORE BYنوین سی چترویدی

    مکانوں کے نگر میں ہم اگر کچھ گھر بنا لیتے

    تو اپنی بستیوں کو سورگ سے بڑھ کر بنا لیتے

    ہمیں اپنے علاقوں سے محبت ہو نہیں پائی

    وگرنہ زندگی کو اور بھی بہتر بنا لیتے

    سمے سے لڑ رہے تھے اور لمحے کر دیے برباد

    ہمیں کرنا یہ تھا لمحات کا لشکر بنا لیتے

    غنیمت ہے کہ جنگل کے اصولوں کو نہیں مانا

    وگرنہ آشیانوں کو عجائب گھر بنا لیتے

    اگر سودا ہی کرنا تھا اسے تو بول تو دیتا

    محبت کے لیے ہم دل کو بھی دفتر بنا لیتے

    ہوس حیراں نہ کر پاتی طلب تنہا نہ کر پاتی

    اگر ہم حسرتوں کو پیار کا ساگر بنا لیتے

    کہیں ایسا جو ہو پاتا کہ لڑتے ہی نہیں ہم تم

    بہت ممکن تھا ہر کنکر کو شیو شنکر بنا لیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے