مکیں ہے خانۂ دل میں وہ لا مکاں ہو کر
مکیں ہے خانۂ دل میں وہ لا مکاں ہو کر
نشاں وہ رکھتا ہے ہر جز میں بے نشاں ہو کر
کبھی وہ پھول بنے باغ کے کبھی خوشبو
رہے عیاں وہ کبھی تو کبھی نہاں ہو کر
کسی نے آہ نہ کی اور سنی گئی اس کی
مرے یہ اشک برستے رہے رواں ہو کر
نہیں یقین مجھے اب تمہارا اے قاصد
خبر رقیب کو آیا ہے اور ہاں ہو کر
نگاہ یار کا جادو ہے اور کچھ بھی نہیں
الجھ پڑا ہوں میں ساقی سے بد گماں ہو کر
تمہاری آنکھ پہ افسوس کیوں نہ ہو جوہرؔ
اسے نہ دیکھ سکا اس کے درمیاں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.