مکیں کے ہوتے ہوئے رابطہ مکاں سے ہوا
مکیں کے ہوتے ہوئے رابطہ مکاں سے ہوا
مکالمہ جو ہوا بھی تو بے زباں سے ہوا
میں اس کی سمت جو نکلا تو کچھ نہیں تھا وہاں
وہیں کھڑا تھا اشارہ مجھے جہاں سے ہوا
تمہارے بعد بدن میں تلاش کرتا ہوں
میں اپنے آپ میں خالی کہاں کہاں سے ہوا
میں اپنے قاعدے قانون لے کے آیا ہوں
وہ نصف نصف نہیں جو بھی درمیاں سے ہوا
تلاش کرتے پھرے ہم سفر عزیرؔ مجھے
کچھ اس طرح میں جدا گرد کارواں سے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.