Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملال عمر گریزاں کا کرتے رہتے ہیں

اسعد بدایونی

ملال عمر گریزاں کا کرتے رہتے ہیں

اسعد بدایونی

MORE BYاسعد بدایونی

    ملال عمر گریزاں کا کرتے رہتے ہیں

    یہ لوگ زندہ نہیں روز مرتے رہتے ہیں

    ہوس کا زور کسی طور کم نہیں ہوتا

    قناعتوں کے گھروندے بکھرتے رہتے ہیں

    دیے بجھانا گرانا گلوں کو شاخوں سے

    ہوا کے ہاتھ سدا کام کرتے رہتے ہیں

    یہ دل گئے ہوئے لوگوں کی یاد سے روشن

    اس آئنے میں بہت عکس ابھرتے رہتے ہیں

    کسی تسلسل زنجیر کے سوا کیا ہیں

    جو لوگ روز نظر سے گزرتے رہتے ہیں

    گلی میں گھوم رہے ہیں فراق کے آسیب

    مکان بند کیے ہم بھی ڈرتے رہتے ہیں

    کسی بھی خواب کی تکمیل غیر ممکن ہے

    جو کام ہو نہیں سکتا وہ کرتے رہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 356)
    • Author : Asad Badayuni
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے