ملال یہ ہے مسائل کا حل بناتے ہوئے
ملال یہ ہے مسائل کا حل بناتے ہوئے
گنوا کے بیٹھ گئے آج کل بناتے ہوئے
گھسے پٹے ہوئے لہجوں میں کچھ نہیں رکھا
نیا ہی رنگ نکالو غزل بناتے ہوئے
بظاہر ایک ہی پل میں بدل گیا سب کچھ
کئی زمانے لگے ایک پل بناتے ہوئے
کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤ گے اب مرے جیسا
خیال کرتے مجھے بے بدل بناتے ہوئے
عجیب شعلۂ احساس کی لپیٹ میں ہیں
جھلستے جاتے ہیں کاغذ پہ تھل بناتے ہوئے
یہ ریگزار یہ اندھی ہوا یہ پھول سی جان
بکھر چلا ہوں ارادے اٹل بناتے ہوئے
لہو میں لہر اٹھاتی ہے اس کی یاد تو کیا
سفینے چلتے ہیں دریا میں چھل بناتے ہوئے
پتا ہے کتنی مشقت اٹھانی پڑتی ہے
کسی خیال کو ضرب المثل بناتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.