من بھی شاعر کی طرح تن بھی غزل جیسا ہے
من بھی شاعر کی طرح تن بھی غزل جیسا ہے
یہ ترے روپ کا درپن بھی غزل جیسا ہے
ریشمی چوڑیاں ایسی کہ غزل کے مصرعے
یہ کھنکتا ہوا کنگن بھی غزل جیسا ہے
ان لچکتی ہوئی زلفوں میں ہے گوکل کا سماں
یہ مہکتا ہوا ساون بھی غزل جیسا ہے
لوگ گیتوں کی طرح تو بھی رسیلی ہے مگر
میری سجنی ترا ساجن بھی غزل جیسا ہے
میرے جذبات کی شوخی بھی غزل جیسی ہے
میرے احساس کا بچپن بھی غزل جیسا ہے
دیکھ کر تجھ کو غزل کیسے نہ لکھے قیصرؔ
تو غزل جیسی ہے یوون بھی غزل جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.