من کے برگد تلے انگاروں کی مالا بھی جپی
من کے برگد تلے انگاروں کی مالا بھی جپی
مجھ سے گوتم کی طرح آگ میں چمپا نہ کھلی
رات تنہائی نے کمرے میں جو کروٹ بدلی
نیند آنکھوں کو کسی سانپ کے پھن جیسی لگی
میرے ہی سانس سے میرے ہی بدن کی چادر
کون سمجھائے کسے آئے یقیں کیسے جلی
اس بھرے شہر میں اپنایا کسی نے نہ جسے
میں نے دیکھا تو رضیؔ لاش وہ میری نکلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.