من کے ساگر میں کوئی طوفان اٹھاؤ
من کے ساگر میں کوئی طوفان اٹھاؤ
کیسا سناٹا ہے اک پتھر تو پھینکو
آدمی ہے ریزہ ریزہ کیوں نہ پوچھو
انفعال آگہی بھی کاش دیکھو
بند کمرے کے دریچوں کو تو کھولو
وقت کے سورج کی کرنوں کو نہ روکو
راستہ میرا زمانے سے الگ ہے
تم رقیب اپنا مجھے بھی کیوں سمجھ لو
طنز کے پتھر نہ پھینکو میری جانب
خلوت دل میں بھی میری آ کے جھانکو
آئے ٹکرا کر جو سر کوہ گراں سے
اس کو بڑھ کر پھر سمندر میں ڈبو دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.