منانے آئے ہیں ان کو منا کر لوٹ جائیں گے
منانے آئے ہیں ان کو منا کر لوٹ جائیں گے
پرندے پیاس کے ساحل پہ آ کر لوٹ جائیں گے
اڑیں گے شام کے پنچھی جو اپنے آشیانے کو
پہاڑی والے سورج دیوتا گھر لوٹ جائیں گے
ہوا جنگل سے جب گزرے گی چھو کر نیم کے پتے
درختوں پر کئی طوفان آکر ٹوٹ جائیں گے
مری آنکھوں میں چبھتی ہے ابھی موسم کی تیزابی
پس منظر نہ جانے کتنے منظر ٹوٹ جائیں گے
کبھی مل بیٹھ کر ان سے کریں گے پیار کی باتیں
کبھی ان کے لئے یہ دیدۂ تر لوٹ جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.