Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مناتا ہوں مگر ویسے ہی بس روٹھے ہوئے سے ہیں

ذکی طارق بارہ بنکوی

مناتا ہوں مگر ویسے ہی بس روٹھے ہوئے سے ہیں

ذکی طارق بارہ بنکوی

MORE BYذکی طارق بارہ بنکوی

    مناتا ہوں مگر ویسے ہی بس روٹھے ہوئے سے ہیں

    وہ شاید ترک الفت کی قسم کھائے ہوئے سے ہیں

    تمہارے ہجر کے صدموں نے حالت یہ بنا دی ہے

    نہ ہم سوئے ہوئے سے ہیں نہ ہم جاگے ہوئے سے ہیں

    بس اتنے سے سمجھ لو کوئے جاناں کے فضائل تم

    گلوں کے مثل ہی کانٹے وہاں مہکے ہوئے سے ہیں

    اے میرے صبر زندہ باد اے میری پیاس زندہ باد

    جو پیمانے کہ خالی تھے وہ سب چھلکے ہوئے سے ہیں

    مری پرواز پہلے جیسی رفعت کیوں نہیں پاتی

    ذرا دیکھو تو کچھ پر کیا مرے کترے ہوئے سے ہیں

    بظاہر اور بہ باطن میں یہی اک فرق ہے صاحب

    وہ میرے ساتھ میں تو ہیں مگر بچھڑے ہوئے سے ہیں

    ترے دل میں بھی کیا چاہت کے نرم احساس جاگ اٹھے

    ترے انداز آخر آج کیوں بدلے ہوئے سے ہیں

    ضرور ان سے جنوں بر دوش دیوانے گئے ہوں گے

    پہاڑوں اور چٹانوں پہ جو رستے ہوئے سے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے