مناتے رہیے ماتم زندگی کا
مناتے رہیے ماتم زندگی کا
نیا انداز ہے یہ خودکشی کا
کبھی تھاما تھا دامن شاعری کا
وہی اب بن گیا جنجال جی کا
یہاں چرچا بہت ہے روشنی کا
اجالا ہے مگر کچھ پھیکا پھیکا
بھٹکتے پھر رہے ہیں کتنے مصرعے
کسی سے ربط تو بیٹھے کسی کا
یہ کیسا دور آیا اٹھ گیا ہے
بھروسہ آدمی سے آدمی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.