Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مندی میں مہنگا سامان سنبھالے ہم

معین احمد آزاد

مندی میں مہنگا سامان سنبھالے ہم

معین احمد آزاد

MORE BYمعین احمد آزاد

    مندی میں مہنگا سامان سنبھالے ہم

    بیٹھے ہیں دل میں ارمان سنبھالے ہم

    آنکھوں میں سیلاب کی گردش جاری ہے

    اور سینہ میں ہیں طوفان سنبھالے ہم

    ہونٹوں پر مسکان سجائے بیٹھے ہیں

    کتنے ہونٹوں کی مسکان سنبھالے ہم

    الفت کے بازار میں بیچی بینائی

    لوٹے ہیں پھر بھی نقصان سنبھالے ہم

    قصر مبارک ہو تم کو یہ خوشیوں کا

    اچھے سے ہیں دل ویران سنبھالے ہم

    مجبوری ہی بازی گر کی ہمت ہے

    رسی پر چلتے ہیں دھیان سنبھالے ہم

    مطلب کی اس دنیا میں بھی جیتے ہیں

    جیسے تیسے اپنی جان سنبھالے ہم

    زرد ہوئے پتوں کی قسمت کیا آخر

    ٹوٹ گئے شاخوں کا مان سنبھالے ہم

    اس کے کوچہ میں ہر شخص خدا تھا سو

    لوٹ آئے اپنے اوسان سنبھالے ہم

    مظلوموں کی چیخیں سنتے ہیں آزادؔ

    بہروں کی بستی میں کان سنبھالے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے