منصور وار محو تماشا نہیں ہوں میں
منصور وار محو تماشا نہیں ہوں میں
سب کچھ سہی خراب تمنا نہیں ہوں میں
پنہاں تجلیاں ہیں اسی مشت خاک میں
ہر چند کچھ نہیں ہوں مگر کیا نہیں ہوں میں
سوچو تو سارے کھیل تماشے مجھی سے ہیں
سمجھو تو کوئی کھیل تماشا نہیں ہوں میں
ہے درد عشق یار مجھے جان سے عزیز
سودائیٔ علاج مسیحا نہیں ہوں میں
کرتا ہوں آزمائش فریاد اے فلک
یا تو نہیں ہے آج کی شب یا نہیں ہوں میں
حاصل تری نگاہ سے ہے کیف بے خودی
حرف تلاش ساغر و مینا نہیں ہوں میں
ذوق سخن ہے اس لئے لکھی گئی غزل
اعجازؔ ورنہ غالبؔ و سوداؔ نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.