منظر شام الم بھی نہیں دیکھے جاتے
منظر شام الم بھی نہیں دیکھے جاتے
کیا ستم ہے کہ ستم بھی نہیں دیکھے جاتے
اہل غم اپنی طبیعت سے ہیں مجبور بہت
تیرے انداز کرم بھی نہیں دیکھے جاتے
اتنی عجلت سے جبیں جھکتی ہے سجدے کے لئے
آنکھ سے نقش قدم بھی نہیں دیکھے جاتے
کم نگاہی بھی مصیبت ہے شریفوں کے لئے
بند مٹھی کے بھرم بھی نہیں دیکھے جاتے
تبصرہ کرتے ہیں کیوں لوگ مری حالت پر
جانے کیوں ان کے کرم بھی نہیں دیکھے جاتے
ان کی منزل کی طرف بڑھتے ہیں جس دم اخترؔ
راہ میں دیر و حرم بھی نہیں دیکھے جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.