منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے
منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے
آنکھ کو یارا بھوکا مارا جا سکتا ہے
آنگن آنگن آگ اگائی جا سکتی ہے
کمروں میں دریا کا کنارا جا سکتا ہے
کرچی کرچی خواب چمکتا ہے آنکھوں میں
ان سے اب دنیا کو سنوارا جا سکتا ہے
بوندوں میں آئنے گھولے جا سکتے ہیں
چادر تن میں سفر گزارا جا سکتا ہے
جسم و دل کی ٹھن جانے پر یاد رکھو
جسم کو جیتو دل تو ہارا جا سکتا ہے
جس بستی کے راشن گھر میں خون بنٹے
وہاں فقط لاشوں کو سنوارا جا سکتا ہے
جس آنگن کی سانولیاں روٹی جیتیں
اس کے توے پر چاند اتارا جا سکتا ہے
آتشداں کا سینہ ٹھنڈا ہو سکتا ہے
برف کا ٹکڑا بن کے شرارہ جا سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.