منظر منظر آنکھوں میں محفوظ رکھا ہے سب کا سب
منظر منظر آنکھوں میں محفوظ رکھا ہے سب کا سب
لمحہ لمحہ جو گزرا ہے دل پہ لکھا ہے سب کا سب
بچپن آنگن گلی محلہ اور وہ اپنا کچا گھر
برسوں بعد بھی آنکھوں میں وہ گھوم رہا ہے سب کا سب
تیکھے تیور باپ کا غصہ ماں کی ممتا لاڈ دلار
میرے لئے یہ بیش قیمتی سرمایہ ہے سب کا سب
مکتب بستہ ڈانٹ پٹائی چہرہ چہرہ تصویریں
اپنی بھولیں خطا شرارت یاد آتا ہے سب کا سب
میلے ٹھیلے جھولا چکری ہولی دوالی راکھی گوٹھ
عید محرم ذہن میں میرے بسا ہوا ہے سب کا سب
امبی بھٹے گنا ککڑی کھیت پیڑ پگڈنڈی چھاؤں
بیر آم امرود و املی یاد آیا ہے سب کا سب
گلی ڈنڈا کود کبڈی انٹی کھوکھو چھپا چھپی
سوندھی مٹی جھینگر جگنو خواب ہوا ہے سب کا سب
حاتم طائی آلا اودل کتھا کہانی پاگل پن
میں نے راتوں جاگ جاگ کر پڑھ ڈالا ہے سب کا سب
روزی روٹی فکر مصائب تھکن مسافت چھالے ٹیس
یہ ہی اپنی ہمت کا سامان بنا ہے سب کا سب
بیوی بچے ناتی پوتے دوست شناسا رشتے دار
میرے اصولوں سے ناواقف اک کنبہ ہے سب کا سب
دکھ بیماری اور بڑھاپا تلخ تجربے احساسات
اب اک انساں میرے اندر جھیل رہا ہے سب کا سب
جوڑ گھٹاؤ گنا حاصل کو میں نے لا کر صفر تلک
اب تک جس کا جو دینا تھا چکا دیا ہے سب کا سب
اپنی لکھی چند بیاضیں چند رسالے چند کتب
اس کے سوا جو کچھ بھی کمایا بانٹ دیا ہے سب کا سب
خودداری کو بیچ نہ پایا دو روٹی کے لئے اثرؔ
جو جرمانہ وقت نے چاہا ادا کیا ہے سب کا سب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.