Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر منظر قریہ قریہ تھے تم بھی

تنویر وصفی

منظر منظر قریہ قریہ تھے تم بھی

تنویر وصفی

MORE BYتنویر وصفی

    منظر منظر قریہ قریہ تھے تم بھی

    خاک نژادو پھول ستارہ تھے تم بھی

    اب شہر صد جبر میں ساکت ہم ٹھہرے

    عہد تحیر میں نا رفتہ تھے تم بھی

    میں صدیوں کی آرائش کرنے والا

    میرے مساعی کے پروردہ تھے تم بھی

    جتنے موسم بیت گئے سب مجھ سے تھے

    ہر موسم کا وصف شگفتہ تھے تم بھی

    یوں بھی میری چاہت کو کب راہ ملی

    ظرف تمنا سے ہی زیادہ تھے تم بھی

    میں بھی اپنی ذات میں تھا آفاق اثر

    اپنے آپ میں بے اندازہ تھے تم بھی

    ہم دونوں مل کر ہی ایک اکائی تھے

    شہر انا تھا میں دروازہ تھے تم بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے