Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر مری آنکھوں میں رہے دشت سفر کے

سلیم شاہد

منظر مری آنکھوں میں رہے دشت سفر کے

سلیم شاہد

MORE BYسلیم شاہد

    منظر مری آنکھوں میں رہے دشت سفر کے

    کچھ ریت کے ٹیلے در و دیوار ہیں گھر کے

    لہروں پہ مرے پاؤں جمے ہیں کہ سفر میں

    ہے شرط ٹھہرنا کہ زمیں پاؤں سے سر کے

    تا عمر رہے جس کے لیے ذرۂ نا چیز

    دیکھے وہ کبھی کاش بلندی سے اتر کے

    پانی کے کئی رنگ دھنک میں ہیں کہ تو ہے

    تصویر میں آئی ہے تری شکل نکھر کے

    دریا کی طرح عرصۂ گل میں ہے رواں کیا

    بادل کی طرح دیکھ ہواؤں میں ٹھہر کے

    پتے تھے کبھی صرصر طوفان میں ٹوٹے

    طائر ہیں کہ اڑ جائیں مری چاپ سے ڈر کے

    ڈوبے ہیں وہ یوں سب کے سمندر میں کہ غم ہیں

    سورج کی چمک آنکھ میں لائے تھے جو بھر کے

    حسرت ہے کہ دیکھوں میں ابھرتا ہوا سورج

    کس کہر میں ڈوبے ہیں در و بام سحر کے

    مأخذ :
    • کتاب : Subh-e-safar (Pg. 64)
    • Author : Saleem Shahid
    • مطبع : Ham asr, Lahore (1971)
    • اشاعت : 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے