Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل دکھا کے راہروی سونپ دی گئی

علی اعجاز تمیمی

منزل دکھا کے راہروی سونپ دی گئی

علی اعجاز تمیمی

MORE BYعلی اعجاز تمیمی

    منزل دکھا کے راہروی سونپ دی گئی

    یعنی کہ غم ملا کے خوشی سونپ دی گئی

    بنتا ہی جا رہا تھا انا کا سوال وہ

    اچھا ہوا جو اس کی کمی سونپ دی گئی

    بعد از فراق اور ہی منظر عیاں ہوئے

    آنسو پئے تو خوب ہنسی سونپ دی گئی

    دنیا کو میرے دل سے چراغاں کیا گیا

    حد ہے مجھی کو تیرہ شبی سونپ دی گئی

    اے یار دیکھ وہ تو بڑے خوش نصیب تھے

    جن کی نظر کو دید تری سونپ دی گئی

    میرے جنوں کو دے کے سفر کوہ قاف کا

    اک اور شخص کو وہ پری سونپ دی گئی

    یہ دوریوں کی بات تو بچوں سی بات تھی

    جوں ہی جوان ہو کے پلی سونپ دی گئی

    درد شب فراق سدا ان کی خیر ہو

    جن کو پلا کے تشنہ لبی سونپ دی گئی

    ہم لوگ جو بڑوں کے مخالف تھے اس لیے

    بے فیض دور جھوٹی صدی سونپ دی گئی

    نا ممکنات میں تھی کوئی چاہت نہاں

    پڑھنے لگا جو ناد علی سونپ دی گئی

    میری حیات جیسے کسی تھل کی گرمیاں

    اس بے وفا کو سیر مری سونپ دی گئی

    اعجازؔ کل دراز سے نکلے کئی خطوط

    راحت سی ایک درد بھری سونپ دی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے