منزل حیات سے بے خطر گزر گیا
منزل حیات سے بے خطر گزر گیا
آپ جلوہ ریز تھے میں جدھر جدھر گیا
حادثات دہر سے مست و بے خبر گیا
جستجوئے شوق میں دل نکھر نکھر گیا
جرأت روانیٔ راہبر نہ پوچھئے
منزلوں کو چھوڑتا کارواں گزر گیا
جاگ اٹھا تو زندگی سو گیا تو موت ہے
اتنا جان لے تو پھر آدمی سنور گیا
رہنما کے بھیس میں راہزن ہیں آج کل
اعتماد راہبر دل سے اب اتر گیا
تم ملے تو مٹ گئیں کلفتیں فراق کی
فکر آہ شب گئی نالۂ سحر گیا
ہم نواؤ دوستو فکر آج کی کرو
کل کا تذکرہ ہی کیا جو ہوا گزر گیا
دردؔ اس نگاہ پر جان بھی نثار ہے
جس کے التفات پر دل گیا جگر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.