منزل عشق میں دن رات بدل جاتے ہیں
منزل عشق میں دن رات بدل جاتے ہیں
دل بدل جاتا ہے جذبات بدل جاتے ہیں
اپنی ہستی سے جب انسان گزر جاتا ہے
دفعتاً سارے مقامات بدل جاتے ہیں
چشم ساقی کا اک ادنیٰ سا اشارہ ہے بہت
زندگی بھر کے خیالات بدل جاتے ہیں
دل پہ فرقت میں گزرتی ہے نہ جانے کیا کیا
تیرے آ جانے سے حالات بدل جاتے ہیں
توڑ دے پردہ کہ اب موت بھی بے پردہ ہوئی
ایسی حالت میں حجابات بدل جاتے ہیں
جلوۂ صبح سے ہوتی ہیں امنگیں پیدا
شام آتی ہے تو جذبات بدل جاتے ہیں
سانس کے ساتھ ہی رہتی ہے جوابات کی آس
دم اکھڑتے ہی سوالات بدل جاتے ہیں
سحر ہے یا کوئی فتنہ ہے یہ کیا ہے اعجازؔ
آنکھوں آنکھوں میں اشارات بدل جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.