منزل شوق کی ہر راہ گزر کو دیکھا
منزل شوق کی ہر راہ گزر کو دیکھا
تجھ کو دیکھا ترے انداز نظر کو دیکھا
ہم نے وحشت کے ہر اک طرفہ اثر کو دیکھا
خود کو دیکھا کبھی اجڑے ہوئے گھر کو دیکھا
بارہا پاس ادب سے نہ گئے اس کے قریب
بارہا دور سے اس رشک قمر کو دیکھا
ہے فدا خود مری بیتاب نگاہی مجھ پر
آج کس شوخ کی دزدیدہ نظر کو دیکھا
ہے کوئی بات تو اے جذب محبت ورنہ
آج بے ساختہ کیوں اس نے ادھر کو دیکھا
تاب دیدار رخ یار کہاں تھی احمرؔ
ہم نے اپنے ہی فقط ذوق نظر کو دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.