منزل شوق کی راہوں نے ہمیں مار لیا
منزل شوق کی راہوں نے ہمیں مار لیا
یعنی رنگین گناہوں نے ہمیں مار لیا
بچ کے آئے تھے ابھی خنجر قاتل سے کہ دوست
آپ کی شوخ نگاہوں نے ہمیں مار لیا
یار دیکھو تو سہی منظر اعجاز وصال
ان کے بازو کی پناہوں نے ہمیں مار لیا
یہ ترے عیب تو کیا ہم کو ہراساں کرتے
آپ اپنے ہی گناہوں نے ہمیں مار لیا
بھری محفل میں جو اس شوخ کو دیکھا کاظمؔ
سب کی مشکوک نگاہوں نے ہمیں مار لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.